Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_9f0a7aa5d38d37001e0166ae184d483e, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
خورشید رخوں کا سامنا ہے - امداد علی بحر کی شاعری - Darsaal

خورشید رخوں کا سامنا ہے

خورشید رخوں کا سامنا ہے

شبنم صفت آبرو ہوا ہے

دل زخمیٔ عشق ہے سزا ہے

بھر دوں جو نمک تو پھر مزا ہے

اب تو دل اس پر آ گیا ہے

اچھا ہے برا ہے یا بھلا ہے

بین‌ العد میں آدمی ہے

دنیا ایک بیچ کی سرا ہے

ایسی ہے ملاحت اس کے منہ پر

رخسار کا سبزہ لو نیا ہے

اکسیر ہے دل کی خاکساری

کشتہ ہو جو نفس کیمیا ہے

منعم نہ کر اعتبار دولت

اقبال کا قلب لا بقا ہے

وہ دل نہ رہا جا ناز اٹھاؤں

میں بھی ہوں خفا جو وہ خفا ہے

کم ہے جو ستم ہو تجھ پر اے دل

بے رحم سے اور مل سزا ہے

دل تم کو تو پھر کسی دن

پیار کوئی تم سے بھی سوا ہے

اچھی نہیں یہ خلش رقیبو

کانٹے بو کر کوئی پھلا ہے

ہم دیکھیں مزے رقیب لوٹے

یوں اس سے بھی تو کیا مزا ہے

دم سینے سے کیوں نہیں نکلتا

کیا جسم نزار خار پا ہے

دولت سے کبھی نہ سیر ہوں گے

شاہوں کو فقیر کی دعا ہے

چھپتا نہیں کوئی اپنے دل میں

آنکھوں میں وہی کھٹک رہا ہے

اس رنج میں بھی نباہ دیں گے

اپنا ابھی اتنا حوصلہ ہے

اے بحرؔ غزل کہی جو تم نے

یہ طرز کلام میرؔ کا ہے

(871) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

KHurshid-ruKHon Ka Samna Hai In Urdu By Famous Poet Imdad Ali Bahr. KHurshid-ruKHon Ka Samna Hai is written by Imdad Ali Bahr. Enjoy reading KHurshid-ruKHon Ka Samna Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Imdad Ali Bahr. Free Dowlonad KHurshid-ruKHon Ka Samna Hai by Imdad Ali Bahr in PDF.