Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_3ea5eed72aecc22fd4847d441be861c2, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
خوب رویان جہاں چاند کی تنویریں ہیں - امداد علی بحر کی شاعری - Darsaal

خوب رویان جہاں چاند کی تنویریں ہیں

خوب رویان جہاں چاند کی تنویریں ہیں

پتلیاں آنکھوں کی روشن ہوں وہ تصویریں ہیں

شعر گویوں کو مضامین کی توقیریں ہیں

کہنے کو ایک زمیں سیکڑوں جاگیریں ہیں

یار سے ہوتی ہے گستاخ جو ہوتی ہو سو ہو

زلفیں ہاتھوں میں ہیں یا پاؤں میں زنجیریں ہیں

کوئی آداب محبت کو بھلا کیا جائے

ذلتیں جتنی ہیں عاشق کی وہ توقیریں ہیں

کروں توبہ جو ہو پیدا بن ہر مو سے زباں

جتنے ہیں موئے بدن اتنی ہی تقصیریں ہیں

وہ بھویں مار اتاریں گے کسی دن مجھ کو

جن کے قبضے میں قضا ہے یہ وہ شمشیریں ہیں

قول حق پر ہوئے کب متفق اہل دنیا

ایک قرآن ہے جس کی کئی تفسیریں ہیں

کیا یقیں آئے مجھے حال بہشت و دوزخ

میں ہوں جس خواب میں سب اس کی یہ تعبیریں ہیں

سات دوزخ کیے خلق اس نے کریمی اس کی

ایک ہفتے کی ہمارے لیے تعزیریں ہیں

چار اینٹیں ہوئیں کس کے نہ محل نخوت

مقبرے آج سلاطین کی تعمیریں ہیں

ایک ذرے کو جو قسمت سے نہ جنبش ہو نہ ہو

خاک اڑانے کو تو آندھی مری تدبیریں ہیں

کوئی خوش خوان ہو قاصد تو بہت بہتر ہے

میرے نامے میں ترانے کی بھی تحریریں ہیں

ہڈیاں جسم میں جلتی ہیں پلیتے کی طرح

عشق کے اسم جلالی کی یہ تاثیریں ہیں

دل کو ہر وقت جو رہتی ہے بتوں کی تسبیح

اپنے نالوں کو سمجھتا ہوں کی تکبیریں ہیں

بحرؔ ارژنگ جہاں کا نہ تماشائی ہو

جن کا سایہ ہے بلا اس میں وہ تصویریں ہیں

(892) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

KHub-ruyan-e-jahan Chand Ki Tanwiren Hain In Urdu By Famous Poet Imdad Ali Bahr. KHub-ruyan-e-jahan Chand Ki Tanwiren Hain is written by Imdad Ali Bahr. Enjoy reading KHub-ruyan-e-jahan Chand Ki Tanwiren Hain Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Imdad Ali Bahr. Free Dowlonad KHub-ruyan-e-jahan Chand Ki Tanwiren Hain by Imdad Ali Bahr in PDF.