Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_fff6464e0ecc91e59f633bebdacb009f, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
جاتے ہے خانقاہ سے واعظ سلام ہے - امداد علی بحر کی شاعری - Darsaal

جاتے ہے خانقاہ سے واعظ سلام ہے

جاتے ہے خانقاہ سے واعظ سلام ہے

ہم دیر سے چلے صنم اب رام رام ہے

صورت وہ سانولی کہ کنھیا غلام ہے

میرے صنم سے خوب تر اللہ کا نام ہے

در پیش ہے وہ منزل نا طاقتی ہمیں

اٹھے جو ہم سفر ہے جو بیٹھے مقام ہے

صیاد ہی بہار کے پردے میں بلبلو

ہر غنچہ ہے قفس رگ گل تار رام ہے

کیوں کر نہ میری یاد فراموش ہو اسے

سمجھا ہے یار ننگ جسے میرا نام ہے

میرا لہو چٹائے گا جب تک نہ تیغ کو

قاتل کو دہنے ہاتھ کا کھانا حرام ہے

ساقی سے ہو جو دل شکنی بھی تو لطف ہے

ٹوٹا جو شیشہ میری بغل کا تو جام ہے

فصل بہار بات کی بات اس چمن میں ہے

آواز غنچہ رخصت گل کا پیام ہے

مستی ٹپک رہی ہے یہاں بال بال سے

تن میں لہو نہیں یہ مے لعل فام ہے

تحریر حال کی کسے طاقت ہے نامہ بر

ہے جان ہونٹوں پر یہ زبانی پیام ہے

وہ ماہ رو چھپا ہے محاق حجاب میں

عاشق کے زندگی کا مہینہ تمام ہے

سمجھے رہیں بہت مرے کم مائیگی حریف

قطرہ وہ ہوں کہ آج مرا بحرؔ نام ہے

(1023) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Jate Hai KHanqah Se Waiz Salam Hai In Urdu By Famous Poet Imdad Ali Bahr. Jate Hai KHanqah Se Waiz Salam Hai is written by Imdad Ali Bahr. Enjoy reading Jate Hai KHanqah Se Waiz Salam Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Imdad Ali Bahr. Free Dowlonad Jate Hai KHanqah Se Waiz Salam Hai by Imdad Ali Bahr in PDF.