Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_3ea62392d2552a536853ad213f0adbd1, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
گردش چرخ سے قیام نہیں - امداد علی بحر کی شاعری - Darsaal

گردش چرخ سے قیام نہیں

گردش چرخ سے قیام نہیں

صبح گھر میں ہوں میں تو شام نہیں

کبھی تو منہ سے بولئے صاحب

بے دہن ہو تو کچھ کلام نہیں

جاں بہ لب ہوں فراق دلبر میں

صبح جیتا رہا تو شام نہیں

کس کے زلفوں کے بال بکھرے ہیں

میرے نبضوں میں انتظام نہیں

روز و شب ذکر زلف و عارض ہے

یہ کہانی کبھی تمام نہیں

کیا رقیبوں سے میں جہاد کروں

میرے ہم راہ وہ امام نہیں

تیرا دیوانہ مر گیا شاید

آج گلیوں میں ازدحام نہیں

ہجر میں یہ شراب ہے تیزاب

ہاتھ پر آبلہ ہے جام نہیں

کیا سمجھ کر یہ ناز کرتے ہیں

امردوں کا کوئی غلام نہیں

ولولے تھے شباب تک اپنے

اب ہماری وہ دھوم دھام نہیں

اس طرف سے ہیں سجدے پر سجدے

اس طرف سے کبھی سلام نہیں

دل کو لے کر الگ ہوئے ایسے

کہ کبھی تم کو ہم سے کام نہیں

موج دریائے پائمالی ہے

اس جفاکار کا خرام نہیں

بوسہ لے کر مزا ملا مجھ کو

حنظل اس کا ذقن ہے آم نہیں

کس کے بل پر وہ شوخ ہے مغرور

خط شب رنگ فوج شام نہیں

بحرؔ بہکے ہوئے ہیں اہل دل

نشۂ آب زر مدام نہیں

(822) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Gardish-e-charKH Se Qayam Nahin In Urdu By Famous Poet Imdad Ali Bahr. Gardish-e-charKH Se Qayam Nahin is written by Imdad Ali Bahr. Enjoy reading Gardish-e-charKH Se Qayam Nahin Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Imdad Ali Bahr. Free Dowlonad Gardish-e-charKH Se Qayam Nahin by Imdad Ali Bahr in PDF.