Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_c67e8224e4848c55821eb1395c2588f2, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
دم مرگ بالیں پر آیا تو ہوتا - امداد علی بحر کی شاعری - Darsaal

دم مرگ بالیں پر آیا تو ہوتا

دم مرگ بالیں پر آیا تو ہوتا

مرے منہ میں پانی چوایا تو ہوتا

یہ سچ ہے وفادار کوئی نہیں ہے

کسی دن مجھے آزمایا تو ہوتا

تسلی نہ دیتا تشفی نہ کرتا

مرے رونے پر مسکرایا تو ہوتا

مجھے اپنی فرقت سے مارا تو مارا

دم نزع مکھڑا دکھایا تو ہوتا

غلط ہے کہ مردہ نہیں زندہ ہوتا

تو میرے جنازے پر آیا تو ہوتا

وہیں چونک اٹھتا میں خواب لحد سے

مرا شانہ تو نے ہلایا تو ہوتا

ہوا عید کے دن میں قربان تجھ پر

بلا کر گلے سے لگایا تو ہوتا

مرے قتل پر تم نے بیڑا اٹھایا

مرے ہاتھ کا پان کھایا تو ہوتا

وہ سنتا نہ سنتا ہوس تو نہ رہتی

مرا حال ہمدم سنایا تو ہوتا

مسی پر بھی داغوں کا ثمرہ نہ پایا

چراغ اک لحد پر جلایا تو ہوتا

گلا ہے مجھے تم سے مرغان گلشن

کبھی درد میرا بٹایا تو ہوتا

کبھی میرے جانب سے پرواز کرتے

کوئی حال پرسی کو آیا تو ہوتا

نہیں یہ بھی شکوہ نہ آئے نہ آئے

گلوں کو مرا غم سنایا تو ہوتا

در و بام کا بحرؔ خواہاں نہیں میں

مرے آشیانے میں سایا تو ہوتا

(884) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Dam-e-marg Baalin Par Aaya To Hota In Urdu By Famous Poet Imdad Ali Bahr. Dam-e-marg Baalin Par Aaya To Hota is written by Imdad Ali Bahr. Enjoy reading Dam-e-marg Baalin Par Aaya To Hota Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Imdad Ali Bahr. Free Dowlonad Dam-e-marg Baalin Par Aaya To Hota by Imdad Ali Bahr in PDF.