Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_772cf5ced94e9fe838621fe6a659f88e, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
بتو خدا پہ نہ رکھو معاملہ دل کا - امداد علی بحر کی شاعری - Darsaal

بتو خدا پہ نہ رکھو معاملہ دل کا

بتو خدا پہ نہ رکھو معاملہ دل کا

برا بھلا یہیں ہو جائے فیصلہ دل کا

بتوں سے ہے متعلق معاملہ دل کا

خدا ہے حشر میں بھی ہو جو فیصلہ دل کا

چلو بلا سے اگر ہے یہ آستین کا سانپ

بغل میں پال کے میں کیا کروں گلہ دل کا

خیال زلف میں سینے پہ سانپ لوٹتے ہیں

دہان مار کا چھالا ہے آبلہ دل کا

سنوں تمہاری کہ اپنی کہوں حقیقت حال

تمہیں ہے میری شکایت مجھے گلہ دل کا

خدا یہ نالہ و فریاد ساز وار کرے

کہ دل لگی ہے ہماری یہ مشغلہ دل کا

بھٹک کے کوئی گیا دیر کو کوئی کعبے

عجیب بھول بھلیاں ہے مرحلہ دل کا

میں عشق قد میں الف کھینچ کر ہوا ہوں فقیر

میں زلف یار سے رکھتا ہوں سلسلہ دل کا

کسی کے زلف نے برہم کیے ہیں ہوش و حواس

لٹا ہے شام کے رستے میں قافلہ دل کا

خزاں رسیدوں کو باغ و بہار سے کیا کام

نہ اب وہ جوش طبیعت نہ ولولہ دل کا

زمانہ اور ہے اوباشوں کا وقت نہیں

نہ وہ مزاج ہمارا نہ حوصلہ دل کا

یہ کس صنم کی محبت میں مرتبہ پایا

ہوا جو عرش خدا سے مقابلہ دل کا

کمال یار کے ہاتھوں جلا ہوں میں اے بحرؔ

ہتھیلی کا ہے پھپھولا یہ آبلہ دل کا

(880) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Buto KHuda Pe Na Rakkho Moamla Dil Ka In Urdu By Famous Poet Imdad Ali Bahr. Buto KHuda Pe Na Rakkho Moamla Dil Ka is written by Imdad Ali Bahr. Enjoy reading Buto KHuda Pe Na Rakkho Moamla Dil Ka Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Imdad Ali Bahr. Free Dowlonad Buto KHuda Pe Na Rakkho Moamla Dil Ka by Imdad Ali Bahr in PDF.