Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_27778c5bb1302131b27c885c61ece556, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
اب مرنا ہے اپنے خوشی ہے جینے سے بے زاری ہے - امداد علی بحر کی شاعری - Darsaal

اب مرنا ہے اپنے خوشی ہے جینے سے بے زاری ہے

اب مرنا ہے اپنے خوشی ہے جینے سے بے زاری ہے

عشق میں ایسے ہلکے ہوئے ہیں جان بدن کو بھاری ہے

شکوے کی چرچا ہوتی ہے چپکے ہی رہنا بہتر ہے

دل کو جلانا دل سوزی ہے یہ غم دنیا غم خواری ہے

کس کا وعدہ کون آتا ہے چین سے سوتا ہوگا وہ

رات بہت آئی ہے اے دل اب ناحق بیداری ہے

داؤ تھا اپنا جب وہ ہم سے چوپڑ سیکھنے آتے تھے

اب کچھ چال نہیں بن آتی جیت کے بازی ہاری ہے

لٹتے دیکھا غش میں دیکھا مرتے بھی دیکھا اس نے مجھے

اتنا نہ پوچھا کون ہے یہ اس شخص کو کیا بیماری ہے

ہجر ستم ہے کلفت و غم ہے کس سے کہیے حال اپنا

دن کو پڑے رہنا منہ ڈھانکے رات کو گریہ و زاری ہے

اٹھو کپڑے بدلو چلو کیا بیٹھے ہو بحرؔ اداس اداس

سیر کے دن ہیں پھول کھلے ہیں جوش پہ فصل بہاری ہے

(898) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ab Marna Hai Apne KHushi Hai Jine Se Be-zari Hai In Urdu By Famous Poet Imdad Ali Bahr. Ab Marna Hai Apne KHushi Hai Jine Se Be-zari Hai is written by Imdad Ali Bahr. Enjoy reading Ab Marna Hai Apne KHushi Hai Jine Se Be-zari Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Imdad Ali Bahr. Free Dowlonad Ab Marna Hai Apne KHushi Hai Jine Se Be-zari Hai by Imdad Ali Bahr in PDF.