Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_75a48892131843b8632e5787d31b09c3, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
زندگی کو ہم وفا تک وہ جفا تک لے گئے - شہزاد قمر کی شاعری - Darsaal

زندگی کو ہم وفا تک وہ جفا تک لے گئے

زندگی کو ہم وفا تک وہ جفا تک لے گئے

اپنے اپنے فن کو دونوں انتہا تک لے گئے

لغزشوں میں کیا معافی کی توقع ہو کہ جب

بے گناہی کو بھی میری وہ سزا تک لے گئے

ساحلوں پر اور بھی خوش ذوق تھے لیکن مجھے

پانیوں کے رنگ ہر موج بلا تک لے گئے

جی رہی ہے اب تو بستی ایک سناٹے کے ساتھ

جبر کے موسم فقیروں کی صدا تک لے گئے

اک زبوں حالی تو تھی پر تم مری تاریخ کو

چند ہی برسوں میں دور ابتلا تک لے گئے

آسماں کی دشمنی اتنی بھی یک طرفہ نہیں

ہم بھی دھرتی کی بلاؤں کو خلا تک لے گئے

ہم نے خود اپنی دعاؤں کو کیا ہے بے اثر

ہم جو چھوٹی چھوٹی باتیں بھی خدا تک لے گئے

کھو چکے تھے وقت کی پہچان بھی شہزادؔ ہم

اجنبی لمحے مگر اک آشنا تک لے گئے

(560) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shahzad Qamar. is written by Shahzad Qamar. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shahzad Qamar. Free Dowlonad  by Shahzad Qamar in PDF.