Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_0b5964b246329827cec3f115f22274e7, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
اس دشت کی وسعت میں سمٹ کر نہیں دیکھا - شہزاد قمر کی شاعری - Darsaal

اس دشت کی وسعت میں سمٹ کر نہیں دیکھا

اس دشت کی وسعت میں سمٹ کر نہیں دیکھا

اک عمر چلے اور پلٹ کر نہیں دیکھا

ہم اہل نظر ہو کے بھی کب اہل نظر تھے

حالات کو خود سے کبھی ہٹ کر نہیں دیکھا

احباب کی بانہوں کا نشہ اور ہے لیکن

تو نے کبھی دشمن سے لپٹ کر نہیں دیکھا

اک درد کے دھاگے میں پروئے ہیں ازل سے

اس رشتۂ موہوم سے کٹ کر نہیں دیکھا

یا رات کے دامن میں ستارے ہی بہت تھے

یا ہم نے چراغوں کو الٹ کر نہیں دیکھا

کیسے نظر آتے مری آنکھوں کے جزیرے

اس بحر طلب نے کبھی گھٹ کر نہیں دیکھا

شہزادؔ قمر دیکھ رہا ہے وہی دنیا

خانوں میں جہاں زیست نے بٹ کر نہیں دیکھا

(502) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shahzad Qamar. is written by Shahzad Qamar. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shahzad Qamar. Free Dowlonad  by Shahzad Qamar in PDF.