دیکھ ان آنکھوں سے کیا جل تھل کر رکھا ہے
دیکھ ان آنکھوں سے کیا جل تھل کر رکھا ہے
غم سی آگ کو ہم نے بادل کر رکھا ہے
جس نے راہ کے پیڑوں کی سب شاخیں کاٹیں
سب نے اسی کے سر پر آنچل کر رکھا ہے
کوئی پہاڑ ہے اپنی ذات کے اندر جس نے
خود ہم سے بھی ہم کو اوجھل کر رکھا ہے
پتھر لے کر سارا شہر ہے اس کے پیچھے
اک پاگل نے سب کو پاگل کر رکھا ہے
اس نے خالی دشت بسانے کی کوشش میں
بھرے پرے شہروں کو جنگل کر رکھا ہے
تیری ہستی ایک فرات سہی پر تو نے
میرے تو آنگن کو کربل کر رکھا ہے
تیرے جلال کے منکر تو چند ایک ہیں لیکن
تیرے عذاب نے سب کو بے کل کر رکھا ہے
اب شہزادؔ زمانے سے کیا لینا دینا
ہم نے باب درد مکمل کر رکھا ہے
(560) ووٹ وصول ہوئے
In Urdu By Famous Poet Shahzad Qamar. is written by Shahzad Qamar. Enjoy reading Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shahzad Qamar. Free Dowlonad by Shahzad Qamar in PDF.
Sad Poetry in Urdu, 2 Lines Poetry in Urdu, Ahmad Faraz Poetry in Urdu, Sms Poetry in Urdu, Love Poetry in Urdu, Rahat Indori Poetry, Wasi Shah Poetry in Urdu, Faiz Ahmad Faiz Poetry, Anwar Masood Poetry Funny, Funnu Poetry in Urdu, Ghazal in Urdu, Romantic Poetry in Urdu, Poetry in Urdu for Friends