Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_f6aca819a192503b5ca266ac2df67cf7, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
جو کچھ بھی میرے پاس تھی دولت نگل گئی - شہزاد حسین سائل کی شاعری - Darsaal

جو کچھ بھی میرے پاس تھی دولت نگل گئی

جو کچھ بھی میرے پاس تھی دولت نگل گئی

میری انا کو تیری محبت نگل گئی

تصویر کہہ رہی تھی مصور کی داستاں

منظر کشی کو آنکھ کی حیرت نگل گئی

حصے میں میرے آئی ہمیشہ شب فراق

ہر لمحۂ نشاط کو ظلمت نگل گئی

میں نے جلائی آگ عدو کے لیے مگر

میرا وجود آگ کی حدت نگل گئی

میں بد نہیں ہوں بس یونہی بدنام ہو گیا

کردار میرا جہل کی تہمت نگل گئی

کل آئنے میں خود کو میں بے شکل کیوں لگا

کیا گردش جہاں مری صورت نگل گئی

ایمان اپنے ہاتھوں میں محفوظ تھا کہاں

جو بچ گیا تھا اس کو بھی بدعت نگل گئی

غربت نے میرے شہر کا نقشہ بدل دیا

غیرت کو زندہ رہنے کی چاہت نگل گئی

اب فن شاعری میں تغزل کہاں بچا

یعنی غزل کے حسن کو جدت نگل گئی

(592) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shahzad Husain Saail. is written by Shahzad Husain Saail. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shahzad Husain Saail. Free Dowlonad  by Shahzad Husain Saail in PDF.