Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_c9d3218e4022bc1a3254f23da87d9acd, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
روح کی آگ - شہزاد احمد کی شاعری - Darsaal

روح کی آگ

رات تک جسم کو عریاں رکھنا

چاند نکلا تو یہ صحرا کی سلگتی ہوئی ریت

سرد ہو جائے گی برسات کی شاموں کی طرح

برف ہو جائے گا جسم

پھر خنک تاب ہوا آئے گی

تیری پیشانی کو چھو جائے گی

اور پسینے کی یہ ننھی بوندیں

ہو کے تحلیل فضاؤں میں بکھر جائیں گی

ریت کے ٹیلوں سے ٹکرائیں گی

ریت کے ٹیلے ہواؤں کی نمی چاٹیں گے

ریت کے ٹیلوں کی تشنہ دہنی

اور بھڑک اٹھے گی

جب ہوا دشت سے آگے نکلی

پتے پتے کو جھلس جائے گی

پر جہاں تو ہے وہاں

سرد ہو جائے گا ذرہ ذرہ

برف ہو جائے گا جسم

مگر اک روح کی آگ

جس کو برسات کی شاموں نے ہوا دی برسوں

چاند کی زرد شعاعوں سے بھڑک اٹھے گی

(482) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shahzad Ahmad. is written by Shahzad Ahmad. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shahzad Ahmad. Free Dowlonad  by Shahzad Ahmad in PDF.