Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_9699613f7bc04a83bf6ce01399fd222e, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
یوں خاک کی مانند نہ راہوں پہ بکھر جا - شہزاد احمد کی شاعری - Darsaal

یوں خاک کی مانند نہ راہوں پہ بکھر جا

یوں خاک کی مانند نہ راہوں پہ بکھر جا

کرنوں کی طرح جھیل کے سینے میں اتر جا

مت بھول کہ اب بھی ہے تری گھات میں صیاد

سنتا ہے کوئی پاؤں کی آواز ٹھہر جا

مت دیکھ تمنا کی طرف آنکھ اٹھا کر

اندھوں کی طرح نور کے دریا سے گزر جا

منزل کی طلب اپنی طرف کھینچ رہی ہے

اور رات مسافر سے یہ کہتی ہے کہ گھر جا

اتنا تو سمجھ کیا ہے تری راہ میں حائل

آہو کی طرح اپنے ہی سائے سے نہ ڈر جا

شاید کہ کوئی برہنہ پا ہو ترے پیچھے

جاتے ہوئے اس راہ کو کانٹوں سے نہ بھر جا

پتھر نہیں آنکھیں تو یہ آنسو ہیں بڑی چیز

بھیگے ہوئے پھولوں کی طرح اور نکھر جا

یا دشت میں اس بزم کی رونق کو نہ کر یاد

یا شہر کی دیوار سے سر پھوڑ کے مر جا

اک عمر سے رویا ہوں نہ تڑپا ہوں میں شہزادؔ

احساس کا بادل کبھی برسا ہے نہ گرجا

(692) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shahzad Ahmad. is written by Shahzad Ahmad. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shahzad Ahmad. Free Dowlonad  by Shahzad Ahmad in PDF.