Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_ea190c7744442936ec9cc558113246ee, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
اٹھیں آنکھیں اگر آہٹ سنی ہے - شہزاد احمد کی شاعری - Darsaal

اٹھیں آنکھیں اگر آہٹ سنی ہے

اٹھیں آنکھیں اگر آہٹ سنی ہے

صدا تصویر بننا چاہتی ہے

ابھی گزرا نہیں رخصت کا لمحہ

وہ ساعت آنکھ میں ٹھہری ہوئی ہے

ابھی لوٹا نہیں دن کا مسافر

اندھیرا ہو چکا کھڑکی کھلی ہے

ابھی سر پر ہے تنہائی کا سورج

مری آنکھوں میں دنیا جاگتی ہے

اگر گزرا نہیں وہ اس طرف سے

یہ حیرت کس نے دیواروں کو دی ہے

مرے چہرے کی رونق عہد ماضی

یہ سرخی کل کے اخباروں سے لی ہے

بہت شرمندہ ہوں ابلیس سے میں

خطا میری سزا اس کو ملی ہے

بہا کر لے گیا سیلاب سب کچھ

فقط آنکھوں کی ویرانی بچی ہے

کہاں تک بوجھ اٹھائے گی ہمارا

یہ دھرتی بھی تو بوڑھی ہو چکی ہے

نہ آئے گی ہوا کو نیند کیوں کر

زمانوں کی تھکی ہاری ہوئی ہے

بس اب بجھنے کو ہے سورج کی قندیل

جہاں تک جل سکی جلتی رہی ہے

زبانیں تھک چکیں پتھر ہوئے کان

کہانی ان کہی تھی ان کہی ہے

مکیں شہزادؔ پیاسے مر رہے ہیں

در و دیوار پر کائی اگی ہے

(582) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shahzad Ahmad. is written by Shahzad Ahmad. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shahzad Ahmad. Free Dowlonad  by Shahzad Ahmad in PDF.