Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_a252b05c04dd97bfef69f36f546deff5, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
سورج کی کرن دیکھ کے بیزار ہوئے ہو - شہزاد احمد کی شاعری - Darsaal

سورج کی کرن دیکھ کے بیزار ہوئے ہو

سورج کی کرن دیکھ کے بیزار ہوئے ہو

شاید کہ ابھی خواب سے بے دار ہوئے ہو

منزل ہے کہاں تم کو دکھائی نہیں دے گی

تم اپنے لیے آپ ہی دیوار ہوئے ہو

احساس کی دولت جو ملے گی تو کہاں سے

کچھ بھی نہ رہا پاس تو ہشیار ہوئے ہو

سوچو تو ہے موجود نہ سوچو تو نہیں ہے

جس دام میں تم لوگ گرفتار ہوئے ہو

اپنے سے تغافل ہے کہ بے راہروی ہے

کیا سوچ کے دنیا کے طلب گار ہوئے ہو

یہ رشتۂ دل توڑ کے کیا تم کو ملا ہے

ٹوٹے ہوئے پتے کی طرح خوار ہوئے ہو

پہلے بھی کبھی نور کا احساس ہوا تھا

یا آج ہی اس غم سے خبردار ہوئے ہو

مجنوں ہو تو ہے خاک اڑانے سے تمہیں کام

یوسف ہو تو رسوا سر بازار ہوئے ہو

کل تک تو ان آنکھوں میں مروت کی جھلک تھی

فتنہ ہو تو پھر آج ہی بے دار ہوئے ہو

کوئی افق دل پہ نمودار تو ہو لے

تم کس کے قدم لینے کو تیار ہوئے ہو

یہ چھب یہ جھمک آنکھ سے دیکھی نہیں جاتی

تم اڑتے ہوئے وقت کی رفتار ہوئے ہو

شہزادؔ تأسف نہ کرو بے اثری پر

تم دست رسا کب تھے کہ بے کار ہوئے ہو

(631) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shahzad Ahmad. is written by Shahzad Ahmad. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shahzad Ahmad. Free Dowlonad  by Shahzad Ahmad in PDF.