Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_9d48bf8b8c499c37d0e34d1c6f2fbfa5, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
سکون کچھ تو ملا دل کا ماجرا لکھ کر - شہزاد احمد کی شاعری - Darsaal

سکون کچھ تو ملا دل کا ماجرا لکھ کر

سکون کچھ تو ملا دل کا ماجرا لکھ کر

لفافہ پھاڑ دیا پھر ترا پتہ لکھ کر

سمجھ میں یہ نہیں آتا خطاب کیسے کروں

حروف کاٹ دیے میں نے بارہا لکھ کر

قلم نے ٹوکا بھی دل کی صدا نے روکا بھی

مگر جو اس نے کہا میں نے دے دیا لکھ کر

ہجوم غم میں زباں ساتھ جب نہ دے پائی

جو حال دل کا تھا میں نے سنا دیا لکھ کر

اب اس کی باری ہے اب اختیار اس کا ہے

کہیں کا میں نہ رہا اس کو بے وفا لکھ کر

بھلا سا کوئی بھی اک نام اس کا رکھ لینا

پر اس کے نام کو آنکھوں سے چومنا لکھ کر

میں اپنی حسرت دل کا حساب کیسے دوں

یہ ڈھیر میں نے لگایا ذرا ذرا لکھ کر

مجھے تو اپنے لیے راستہ تراشنا ہے

میں کیا کروں گا کسی کا لکھا ہوا لکھ کر

ملی ہے اس کے سبب اتنی روشنی شہزادؔ

بجھا دیے کئی سورج اسے دیا لکھ کر

(1225) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shahzad Ahmad. is written by Shahzad Ahmad. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shahzad Ahmad. Free Dowlonad  by Shahzad Ahmad in PDF.