Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_a3e866d22f97d8749ac2f75e25cea13d, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
شہر کا شہر اگر آئے بھی سمجھانے کو - شہزاد احمد کی شاعری - Darsaal

شہر کا شہر اگر آئے بھی سمجھانے کو

شہر کا شہر اگر آئے بھی سمجھانے کو

اس سے کیا فرق پڑے گا ترے دیوانے کو

کیا کوئی کھیل ہے بے نام و نشاں ہو جانا

ویسے تو شمع بھی تیار ہے جل جانے کو

وہ عجب شخص تھا کل جس سے ملاقات ہوئی

میں ملا ہوں کسی جانے ہوئے ان جانے کو

ایک لمحہ بھی تو بے کار نہیں کٹ سکتا

ایک گتھی جو ملی ہے مجھے سلجھانے کو

یہ الگ بات کہ اک بوند مقدر میں نہ تھی

سر پہ سو بار گھٹا چھائی رہی چھانے کو

شام ہونے کو ہے جلنے کو ہے شمع محفل

سانس لینے کی بھی فرصت نہیں پروانے کو

(567) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shahzad Ahmad. is written by Shahzad Ahmad. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shahzad Ahmad. Free Dowlonad  by Shahzad Ahmad in PDF.