Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_a9a28458f75f07f52c7501cd190479a2, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
پرانے دوستوں سے اب مروت چھوڑ دی ہم نے - شہزاد احمد کی شاعری - Darsaal

پرانے دوستوں سے اب مروت چھوڑ دی ہم نے

پرانے دوستوں سے اب مروت چھوڑ دی ہم نے

معزز ہو گئے ہم بھی شرافت چھوڑ دی ہم نے

میسر آ چکی ہے سربلندی مڑ کے کیوں دیکھیں

امامت مل گئی ہم کو تو امت چھوڑ دی ہم نے

کسے معلوم کیا ہوگا مآل آئندہ نسلوں کا

جواں ہو کر بزرگوں کی روایت چھوڑ دی ہم نے

یہ ملک اپنا ہے اور اس ملک کی سرکار اپنی ہے

ملی ہے نوکری جب سے بغاوت چھوڑ دی ہم نے

ہے اتنا واقعہ اس سے نہ ملنے کی قسم کھا لی

تأسف اس قدر گویا وزارت چھوڑ دی ہم نے

کریں کیا یہ بلا اپنے لیے خود منتخب کی ہے

گلا باقی رہا لیکن شکایت چھوڑ دی ہم نے

ستارے اس قدر دیکھے کہ آنکھیں بجھ گئیں اپنی

محبت اس قدر کر لی محبت چھوڑ دی ہم نے

جو سوچا ہے عزیزوں کی سمجھ میں آ نہیں سکتا

شرارت اب کے یہ کی ہے شرارت چھوڑ دی ہم نے

الجھ پڑتے اگر تو ہم میں تم میں فرق کیا رہتا

یہی دیوار باقی تھی سلامت چھوڑ دی ہم نے

گنہ گاروں میں شامل مدعی بھی اور ملزم بھی

ترا انصاف دیکھا اور عدالت چھوڑ دی ہم نے

(621) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shahzad Ahmad. is written by Shahzad Ahmad. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shahzad Ahmad. Free Dowlonad  by Shahzad Ahmad in PDF.