Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_bd70956128e5f4d126a60db654be7ed0, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
نہ بستیوں کو عزیز رکھیں نہ ہم بیاباں سے لو لگائیں - شہزاد احمد کی شاعری - Darsaal

نہ بستیوں کو عزیز رکھیں نہ ہم بیاباں سے لو لگائیں

نہ بستیوں کو عزیز رکھیں نہ ہم بیاباں سے لو لگائیں

ملے جو آوارگی کی فرصت تو ساری دنیا میں خاک اڑائیں

ہو ایک گلشن خزاں رسیدہ تو کام آئے لہو ہمارا

تمام عالم میں تیرگی ہے کہاں کہاں مشعلیں جلائیں

اگرچہ یہ دل فریب رستہ بھی خار زاروں کی انجمن ہے

مگر مرا جی یہ چاہتا ہے کہ آبلے خود ہی پھوٹ جائیں

جہاں کی رنگینیوں کی ہم راز آنکھ پتھر بنی ہوئی ہے

یہ حال اب ہو گیا ہے دل کا نہ رو سکیں ہم نہ مسکرائیں

یہ دشت بے رہروؤں کی بستی یہ شہر زندانیوں کا مسکن

اگرچہ خلوت نشیں نہیں ہم مگر کہاں انجمن سجائیں

شگفتہ کلیوں کی دل کی دھڑکن اداس لمحوں میں سو گئی ہے

سکوت وہ چھا گیا کہ ہر سو بہار کرتی ہے سائیں سائیں

اگرچہ شہزادؔ وہ نگاہیں بھی ایک مدت سے منتظر ہیں

مگر جو خود سے چھپا رہے ہیں وہ زخم انہیں کس طرح دکھائیں

(505) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shahzad Ahmad. is written by Shahzad Ahmad. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shahzad Ahmad. Free Dowlonad  by Shahzad Ahmad in PDF.