Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_54b325eca36e10b4d1571cc17e7f5a55, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
میں کہ خوش ہوتا تھا دریا کی روانی دیکھ کر - شہزاد احمد کی شاعری - Darsaal

میں کہ خوش ہوتا تھا دریا کی روانی دیکھ کر

میں کہ خوش ہوتا تھا دریا کی روانی دیکھ کر

کانپ اٹھا ہوں گلی کوچوں میں پانی دیکھ کر

ہو کوئی بہروپ اس کا دل دھڑکتا ہے ضرور

میں اسے پہچان لیتا ہوں نشانی دیکھ کر

ادھ کھلے تنہا دریچوں کا مجھے آیا خیال

نیم وا آنکھوں کی رنگت آسمانی دیکھ کر

ابر کے ٹکڑوں نے دیواریں بنا دیں جا بجا

دھوپ سے جلتی فضا کی بے کرانی دیکھ کر

ایک لمحے میں کٹا ہے مدتوں کا فاصلہ

میں ابھی آیا ہوں تصویریں پرانی دیکھ کر

آنکھ کے بادل سے کہتا ہے کہ دنیا پر برس

دل لب و رخسار کی شعلہ فشانی دیکھ کر

کس طرف لے جائے گی سوئے ہوئے لوگوں کو رات

ڈر رہا ہوں اس کی آنکھوں میں گرانی دیکھ کر

دن وہیں پر کاٹنا ہم کو قیامت ہو گیا

آن بیٹھے تھے جہاں صبحیں سہانی دیکھ کر

دل میں جو کچھ ہے زباں کا ذائقہ بنتا نہیں

لفظ چہرہ ڈھانپ لیتے ہیں معانی دیکھ کر

دل نہ جانے کون سی گہرائیوں میں کھو گیا

بحر کی موجوں کی تحریروں کو فانی دیکھ کر

دیر سے شہزادؔ کنج عافیت میں تھے اسیر

خوش ہوا ہے دل بلائے ناگہانی دیکھ کر

(471) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shahzad Ahmad. is written by Shahzad Ahmad. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shahzad Ahmad. Free Dowlonad  by Shahzad Ahmad in PDF.