Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_601f2b6d8d3df683ba8247bbf055f126, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
کچھ نہ کچھ ہو تو سہی انجمن آرائی کو - شہزاد احمد کی شاعری - Darsaal

کچھ نہ کچھ ہو تو سہی انجمن آرائی کو

کچھ نہ کچھ ہو تو سہی انجمن آرائی کو

اپنے ہی خوں سے فروزاں کرو تنہائی کو

اب یہ عالم ہے کہ بیتی ہوئی برساتوں کی

اپنے ہی جسم سے بو آتی ہے سودائی کو

پاس پہنچے تو بکھر جائے گا افسوں سارا

دور ہی دور سے سنتے رہو شہنائی کو

کسی زنداں کی طرف آج ہوا کے جھونکے

پا بہ زنجیر لیے جاتے ہیں سودائی کو

کس میں طاقت ہے کہ گلشن میں مقید کر لے

اس قدر دور سے آئی ہوئی پروائی کو

وہ دہکتا ہوا پیکر وہ اچھوتی رنگت

چوم لے جیسے کوئی لالۂ صحرائی کو

بہت آزردہ ہو شہزادؔ تو کھل کر رو لو

ہجر کی رات ہے چھوڑو بھی شکیبائی کو

(538) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shahzad Ahmad. is written by Shahzad Ahmad. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shahzad Ahmad. Free Dowlonad  by Shahzad Ahmad in PDF.