Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_2ccbf9652bedd3ded43150060978cdca, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
کمروں میں چھپنے کے دن ہیں اور نہ برہنہ راتیں ہیں - شہزاد احمد کی شاعری - Darsaal

کمروں میں چھپنے کے دن ہیں اور نہ برہنہ راتیں ہیں

کمروں میں چھپنے کے دن ہیں اور نہ برہنہ راتیں ہیں

اب آپس میں کرنے والی اور بہت سی باتیں ہیں

لذت اور یکتائی کا اک جھونکا آیا بیت گیا

پھر سے اپنے اپنے دکھ ہیں اپنی اپنی ذاتیں ہیں

قربت کی لذت جیسے بارش میں پتھر رکھا ہو

اندر صحرا جیسا موسم اور باہر برساتیں ہیں

موم سا نازک پیکر اس کا ہاتھ لگے اور گھل جائے

میرے جسم میں جلنے والی خواہش کی سوغاتیں ہیں

آج ملے تو یوں لگتا ہے آج کے بعد نہیں ملنا

سانس بھی لینے کی نہیں فرصت اکھڑی اکھڑی باتیں ہیں

آخر کوئی پڑھ ہی لے گا رسوائی کی تحریریں

یہ میرے چہرے کی لکیریں کچھ جیتیں کچھ ماتیں ہیں

اب جن کو تخلیق کے فن کا دعویٰ ہے شہزادؔ بہت

ٹوٹے ہوئے قلم ہیں ان کے سوکھی ہوئی دواتیں ہیں

(481) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shahzad Ahmad. is written by Shahzad Ahmad. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shahzad Ahmad. Free Dowlonad  by Shahzad Ahmad in PDF.