Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_bbd0d71016e6335f522cc1f376168a4d, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
جو شجر سوکھ گیا ہے وہ ہرا کیسے ہو - شہزاد احمد کی شاعری - Darsaal

جو شجر سوکھ گیا ہے وہ ہرا کیسے ہو

جو شجر سوکھ گیا ہے وہ ہرا کیسے ہو

میں پیمبر تو نہیں میرا کہا کیسے ہو

دل کے ہر ذرے پہ ہے نقش محبت اس کی

نور آنکھوں کا ہے آنکھوں سے جدا کیسے ہو

جس کو جانا ہی نہیں اس کو خدا کیوں مانیں

اور جسے جان چکے ہیں وہ خدا کیسے ہو

عمر ساری تو اندھیرے میں نہیں کٹ سکتی

ہم اگر دل نہ جلائیں تو ضیا کیسے ہو

جس سے دو روز بھی کھل کر نہ ملاقات ہوئی

مدتوں بعد ملے بھی تو گلا کیسے ہو

دور سے دیکھ کے میں نے اسے پہچان لیا

اس نے اتنا بھی نہیں مجھ سے کہا کیسے ہو

وہ بھی اک دور تھا جب میں نے تجھے چاہا تھا

دل کا دروازہ ہے ہر وقت کھلا کیسے ہو

جب کوئی داد وفا چاہنے والا نہ رہا

کون انصاف کرے حشر بپا کیسے ہو

آئینے میں بھی نظر آتی ہے صورت تیری

کوئی مقصود نظر تیرے سوا کیسے ہو

کن نگاہوں سے اسے دیکھ رہا ہوں شہزادؔ

مجھ کو معلوم نہیں اس کو پتا کیسے ہو

(905) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shahzad Ahmad. is written by Shahzad Ahmad. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shahzad Ahmad. Free Dowlonad  by Shahzad Ahmad in PDF.