Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_b8f83f0a70b43ed4c34a8af04902811d, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
جس نے تری آنکھوں میں شرارت نہیں دیکھی - شہزاد احمد کی شاعری - Darsaal

جس نے تری آنکھوں میں شرارت نہیں دیکھی

جس نے تری آنکھوں میں شرارت نہیں دیکھی

وہ لاکھ کہے اس نے محبت نہیں دیکھی

اک روپ مرے خواب میں لہرا سا گیا تھا

پھر دل میں کوئی چیز سلامت نہیں دیکھی

آئینہ تجھے دیکھ کے گل نار ہوا تھا

شاید تری آنکھوں نے وہ رنگت نہیں دیکھی

یوں نقش ہوا آنکھ کی پتلی پہ وہ چہرہ

پھر ہم نے کسی اور کی صورت نہیں دیکھی

خیرات کیا وہ بھی جو موجود نہیں تھا

تو نے تہی دستوں کی سخاوت نہیں دیکھی

صد شکر گزاری ہے قیامت تن تنہا

اس رات کسی نے مری حالت نہیں دیکھی

کیا تجھ سے کہیں کیسے کٹی کیسے کٹے گی

اچھا ہے کہ تو نے یہ مصیبت نہیں دیکھی

شاید اسی باعث وہ فروزاں ہے ابھی تک

سورج نے کبھی رات کی ظلمت نہیں دیکھی

سب کی طرح تو نے بھی مرے عیب نکالے

تو نے بھی خدایا مری نیت نہیں دیکھی

تنکا ہوں مگر سیل کے رستے میں کھڑا ہوں

اے بھاگنے والو مری ہمت نہیں دیکھی

جو ٹھان لیا دل میں وہ کر گزرا ہوں شہزادؔ

آئی ہوئی سر پر کوئی آفت نہیں دیکھی

(576) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shahzad Ahmad. is written by Shahzad Ahmad. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shahzad Ahmad. Free Dowlonad  by Shahzad Ahmad in PDF.