جل بھی چکے پروانے ہو بھی چکی رسوائی

جل بھی چکے پروانے ہو بھی چکی رسوائی

اب خاک اڑانے کو بیٹھے ہیں تماشائی

اب دل کو کسی کروٹ آرام نہیں ملتا

اک عمر کا رونا ہے دو دن کی شناسائی

اب وسعت عالم بھی کم ہے مری وحشت کو

کیا مجھ کو ڈرائے گی اس دشت کی پہنائی

جی میں ہے کہ اس در سے اب ہم نہیں اٹھیں گے

جس در پہ نہ جانے کی سو بار قسم کھائی

(796) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shahzad Ahmad. is written by Shahzad Ahmad. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shahzad Ahmad. Free Dowlonad  by Shahzad Ahmad in PDF.