Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_5e3b192209f0c89b5e4266726fd1a50c, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
جب آفتاب نہ نکلا تو روشنی کے لیے - شہزاد احمد کی شاعری - Darsaal

جب آفتاب نہ نکلا تو روشنی کے لیے

جب آفتاب نہ نکلا تو روشنی کے لیے

جلا کے ہم نے پرندے فضا میں چھوڑ دیے

تمام عمر رہیں زیر لب ملاقاتیں

نہ اس نے بات بڑھائی نہ ہم نے ہونٹ سیے

سپردگی کا وہ لمحہ کبھی نہیں گزرا

ہزار بار مرے ہم ہزار بار جیے

ہزار بار وہ آیا بھی اور چلا بھی گیا

اک عمر بیت گئی اس کا اعتبار کیے

خبر نہیں کہ خلا کس جگہ پہ ہو موجود

زمین پر بھی قدم پھونک پھونک کر رکھیے

سفر بھی دور کا ہے اور کہیں نہیں جانا

اب ابتدا اسے کہیے کہ انتہا کہیے

ہوا اٹھا نہ سکی بوجھ ابر کا شہزادؔ

زمیں کے اشک بھی آخر سمندروں نے پیے

(537) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shahzad Ahmad. is written by Shahzad Ahmad. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shahzad Ahmad. Free Dowlonad  by Shahzad Ahmad in PDF.