Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_537ab18b23030d178c96cb1a8b4d29d2, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
اس دوشیزہ مٹی پر نقش کف پا کوئی بھی نہیں - شہزاد احمد کی شاعری - Darsaal

اس دوشیزہ مٹی پر نقش کف پا کوئی بھی نہیں

اس دوشیزہ مٹی پر نقش کف پا کوئی بھی نہیں

جھڑتے پھول برستی بارش تیز ہوا کوئی بھی نہیں

یہ دیواریں اور دروازے سب آنکھوں کا دھوکا ہے

کہنے کو ہر باب کھلا ہے اور کھلا کوئی بھی نہیں

چہرے جانے پہچانے تھے روحیں بدلی بدلی تھیں

سب نے مجھ سے ہاتھ ملایا اور ملا کوئی بھی نہیں

ایک سے منظر دیکھ دیکھ کر آنکھیں دکھنے لگتی ہیں

اس رستے پر پیڑ بہت ہیں اور ہرا کوئی بھی نہیں

اڑتا بادل چہرے بنتا اور مٹاتا جاتا ہے

لاکھوں آنکھیں دیکھ رہی تھیں لیکن تھا کوئی بھی نہیں

جس کے بیچ گھرا بیٹھا ہوں ڈھیر ہے بیتے لمحوں کا

سب میری جانب آئے ہیں اور گیا کوئی بھی نہیں

جلتی مٹی سوکھے کانٹے گہرے پانی تیکھے سنگ

سب خطرے پاؤں کے نیچے سر پہ بلا کوئی بھی نہیں

حرف لکھوں تو پڑھنے والے کیا کیا نوحے سنتے ہیں

کان دھروں تو ان حرفوں میں صوت و صدا کوئی بھی نہیں

(465) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shahzad Ahmad. is written by Shahzad Ahmad. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shahzad Ahmad. Free Dowlonad  by Shahzad Ahmad in PDF.