اس بھرے شہر میں آرام میں کیسے پاؤں
اس بھرے شہر میں آرام میں کیسے پاؤں
جاگتے چیختے رنگوں کو کہاں لے جاؤں
پیرہن چست ہوا سست کھڑی دیواریں
اسے چاہوں اسے روکوں کہ جدا ہو جاؤں
حسن بازار کی زینت ہے مگر ہے تو سہی
گھر سے نکلا ہوں تو اس چوک سے بھی ہو آؤں
لڑکیاں کون سے گوشے میں زیادہ ہوں گی
نہ کروں بات مگر پیڑ تو گنتا جاؤں
کر رہا ہوں جسے بد نام گلی کوچوں میں
آنکھ بھی اس سے ملاتے ہوئے میں گھبراؤں
وہ مجھے پیار سے دیکھے بھی تو پھر کیا ہوگا
مجھ میں اتنی بھی سکت کب ہے کہ دھوکا کھاؤں
حسن خود ایک بھکاری ہے مجھے کیا دے گا
کس توقع پہ میں دامان نظر پھیلاؤں
واقعہ کچھ بھی ہو سچ کہنے میں رسوائی ہے
کیوں نہ خاموش رہوں اہل نظر کہلاؤں
ایک مدت سے کئی سائے مری تاک میں ہیں
کب تلک رات کی دیوار سے سر ٹکراؤں
آدمیت ہے کہ ہے گنبد بے در کوئی
ڈھونڈنے نکلوں تو اپنا بھی نہ رستہ پاؤں
لیے پھرتا ہوں خیالوں کا دہکتا دوزخ
سر سے یہ بوجھ اتاروں تو خدا ہو جاؤں
(572) ووٹ وصول ہوئے
In Urdu By Famous Poet Shahzad Ahmad. is written by Shahzad Ahmad. Enjoy reading Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shahzad Ahmad. Free Dowlonad by Shahzad Ahmad in PDF.
Sad Poetry in Urdu, 2 Lines Poetry in Urdu, Ahmad Faraz Poetry in Urdu, Sms Poetry in Urdu, Love Poetry in Urdu, Rahat Indori Poetry, Wasi Shah Poetry in Urdu, Faiz Ahmad Faiz Poetry, Anwar Masood Poetry Funny, Funnu Poetry in Urdu, Ghazal in Urdu, Romantic Poetry in Urdu, Poetry in Urdu for Friends