Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_b5bfc42aa59fe1c98313245e056409de, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
گھر جلا لیتا ہے خود اپنے ہی انوار سے تو - شہزاد احمد کی شاعری - Darsaal

گھر جلا لیتا ہے خود اپنے ہی انوار سے تو

گھر جلا لیتا ہے خود اپنے ہی انوار سے تو

کاٹ دیتا ہے زمیں سایۂ دیوار سے تو

اس قدر تیز نہ چل سانس اکھڑ جائے گا

طے نہ کر راہ طلب ایک ہی رفتار سے تو

گوشۂ دل کی خموشی کا تمنائی میں

اور ہنگامے اٹھا لایا ہے بازار سے تو

تو ذرا سا بھی اگر فتنہ ہے برپا ہو جا

اپنی قامت نہ بڑھا طرۂ دستار سے تو

آندھیاں اٹھی ہیں وہ دیکھ فلک سرخ ہوا

تودۂ ریگ پہ بیٹھا ہے بڑے پیار سے تو

شب کی تاریکی میں میں نے تجھے پہچان لیا

جب ہویدا نہ ہوا صبح کے آثار سے تو

مدتوں سے تری آنکھوں کے صدف خالی ہیں

اس قدر خوف نہ کھا ابر گہربار سے تو

تذکرے کرتا ہے جلتے ہوئے صحراؤں کے

دشت کو دیکھتا ہے شہر کی دیوار سے تو

منتظر ہے ترا اک عمر سے جنگل شہزادؔ

اس قدر دور نہ رہ اپنے طلب گار سے تو

(458) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shahzad Ahmad. is written by Shahzad Ahmad. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shahzad Ahmad. Free Dowlonad  by Shahzad Ahmad in PDF.