دل سے یہ کہہ رہا ہوں ذرا اور دیکھ لے

دل سے یہ کہہ رہا ہوں ذرا اور دیکھ لے

سو بار اس کو دیکھ چکا اور دیکھ لے

اس کو خبر ہوئی تو بدل جائے گا وہ رنگ

احساس تک نہ اس کو دلا اور دیکھ لے

صحرا میں کیا دھرا ہے ابھی شہر کو نہ چھوڑ

کچھ روز دوستوں کی وفا اور دیکھ لے

موسم کا اعتبار نہیں بادباں نہ کھول

کچھ دیر ساحلوں کی ہوا اور دیکھ لے

صحرائے آرزو ہے قدم دیکھ بھال کر

کانٹوں کی سمت آبلہ پا اور دیکھ لے

ہوتا کوئی تو پاؤں کی آہٹ سے چونکتا

جنگل ہے کر کے ایک صدا اور دیکھ لے

دل بھی تو اک دیار ہے روشن ہرا بھرا

آنکھوں کا یہ چراغ بجھا اور دیکھ لے

ممکن ہے ایک لمحے کی مہمان ہو بہار

پھولوں کی تازگی پہ نہ جا اور دیکھ لے

یوں کس طرح بتاؤں کہ کیا میرے پاس ہے

تو بھی تو کوئی رنگ دکھا اور دیکھ لے

دیکھی تھی اک جھلک کہ اڑے رنگ ہر طرف

کوئی پکارتا ہی رہا اور دیکھ لے

شہزادؔ زندگی کے جھمیلے ہزار ہیں

دنیا نہیں پسند تو آ اور دیکھ لے

(535) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shahzad Ahmad. is written by Shahzad Ahmad. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shahzad Ahmad. Free Dowlonad  by Shahzad Ahmad in PDF.