Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_7c0e9ed08d7686d6b47014f8bd5f7e46, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
باغ بہشت کے مکیں کہتے ہیں مرحبا مجھے - شہزاد احمد کی شاعری - Darsaal

باغ بہشت کے مکیں کہتے ہیں مرحبا مجھے

باغ بہشت کے مکیں کہتے ہیں مرحبا مجھے

پھینک کے فرش خاک پر بھول گیا خدا مجھے

میں ترا بندہ ہوں مگر تیرے جہاں کا رازدار

تو ہے مرا خدا مگر تو نہیں جانتا مجھے

سوچتا ہوں سناؤں کیا عہد ستم کی داستاں

کہتا ہوں خیر چھوڑیئے یاد نہیں رہا مجھے

تھا کسی سائے کا خیال تھی کسی گل کی جستجو

دشت کی سمت چل دیا دیکھ کے راستا مجھے

روز نیا مقام ہے روز نئی امنگ ہے

تیری تلاش کیا کروں اپنا نہیں پتا مجھے

رنگ تھا میں تو کیوں زمیں مجھ سے ہوئی نہ لالہ زار

خاک تھا میں تو کس لیے لے نہ اڑی ہوا مجھے

لمحہ بہ لمحہ دم بہ دم چلتا رہا قدم قدم

ڈوبتے چاند کا سفر کتنا عزیز تھا مجھے

گرچہ مری چمک سے بند چشم ستارہ و فلک

نور ہوں پھر بھی نور کا رنگ نہیں ملا مجھے

آنکھ اٹھا کے میری سمت اہل نظر نہ دیکھ پائے

آنکھ نہ ہو تو کس قدر سہل ہے دیکھنا مجھے

(565) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shahzad Ahmad. is written by Shahzad Ahmad. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shahzad Ahmad. Free Dowlonad  by Shahzad Ahmad in PDF.