Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_7b6d21c758edd5b2d8a14402f04d58da, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
اگرچہ کار دنیا کچھ نہیں ہے - شہزاد احمد کی شاعری - Darsaal

اگرچہ کار دنیا کچھ نہیں ہے

اگرچہ کار دنیا کچھ نہیں ہے

مگر اس کے علاوہ کچھ نہیں ہے

اگر دھرتی پہ بادل ہی نہ برسیں

تو یہ دریا اکیلا کچھ نہیں ہے

بہت ناراض ہیں اک دوسرے سے

مگر دونوں میں جھگڑا کچھ نہیں ہے

یہ جو کچھ ہو رہا ہے شہر بھر میں

تماشا ہے تماشا کچھ نہیں ہے

یہ میں ہوں جو بدل جاتا ہوں ہر روز

زمانے میں بدلتا کچھ نہیں ہے

اگر جھولی نہ پھیلائی گئی ہو

تو وہ بے درد دیتا کچھ نہیں ہے

یہ دنیا ہے یوں ہی چلتی رہے گی

مرے ہونے سے ہونا کچھ نہیں ہے

(460) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shahzad Ahmad. is written by Shahzad Ahmad. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shahzad Ahmad. Free Dowlonad  by Shahzad Ahmad in PDF.