Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_bc651effc1cd8270480f61eb3754423a, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
نفی سے اثبات تک - شہریار کی شاعری - Darsaal

نفی سے اثبات تک

رات کا یہ سمندر تمہارے لیے

تم سمندر کی خاطر بنے ہو

دلوں میں کبھی خشکیوں کی سحر کا تصور نہ آئے

اسی واسطے تم کو بے بادباں کشتیاں دی گئی ہیں

سفر رات کے اس سمندر کی گہرائیوں کا سفر بیکراں ہے

اکیلے ہو تم اور اکیلے رہوگے

مگر آسماں کی جگہ آسماں اور زمیں کی جگہ یہ زمیں

تم سے قائم ہے

دائم ہے یہ رات

اور رات کے تم امیں ہو

اگر آنکھ میں نور کا کوئی منظر ہے

اس کی حفاظت کرو

(484) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shahryar. is written by Shahryar. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shahryar. Free Dowlonad  by Shahryar in PDF.