Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_46afe2651906e5e4f6147e8f9870fd3c, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
یہ کیا ہے محبت میں تو ایسا نہیں ہوتا - شہریار کی شاعری - Darsaal

یہ کیا ہے محبت میں تو ایسا نہیں ہوتا

یہ کیا ہے محبت میں تو ایسا نہیں ہوتا

میں تجھ سے جدا ہو کے بھی تنہا نہیں ہوتا

اس موڑ سے آگے بھی کوئی موڑ ہے ورنہ

یوں میرے لیے تو کبھی ٹھہرا نہیں ہوتا

کیوں میرا مقدر ہے اجالوں کی سیاہی

کیوں رات کے ڈھلنے پہ سویرا نہیں ہوتا

یا اتنی نہ تبدیل ہوئی ہوتی یہ دنیا

یا میں نے اسے خواب میں دیکھا نہیں ہوتا

سنتے ہیں سبھی غور سے آواز جرس کو

منزل کی طرف کوئی روانہ نہیں ہوتا

دل ترک تعلق پہ بھی آمادہ نہیں ہے

اور حق بھی ادا اس سے وفا کا نہیں ہوتا

(535) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shahryar. is written by Shahryar. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shahryar. Free Dowlonad  by Shahryar in PDF.