Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_960d9a091c74f059b3f151bf376ca245, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
معبد زیست میں بت کی مثال جڑے ہوں گے - شہریار کی شاعری - Darsaal

معبد زیست میں بت کی مثال جڑے ہوں گے

معبد زیست میں بت کی مثال جڑے ہوں گے

یہ ننھے بچے جس روز بڑے ہوں گے

اتنے دکھی اس درجہ اداس جو سائے ہیں

رات کے دشت میں تیز ہوا سے لڑے ہوں گے

دھوپ کے قہر کی لذت کے شیدائی ہیں

یہ اشجار بھی خواب سے چونک پڑے ہوں گے

ہم کو خلا کی وسعت سے فرصت نہ ملی

لاکھ خزانے اس دھرتی میں گڑے ہوں گے

وہ دن ہوگا آخری دن ہم سب کے لیے

آئینہ دیکھنے جب ہم لوگ کھڑے ہوں گے

(550) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shahryar. is written by Shahryar. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shahryar. Free Dowlonad  by Shahryar in PDF.