Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_20c7b375762246e8923e3f8ba45308ce, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
کہاں تک وقت کے دریا کو ہم ٹھہرا ہوا دیکھیں - شہریار کی شاعری - Darsaal

کہاں تک وقت کے دریا کو ہم ٹھہرا ہوا دیکھیں

کہاں تک وقت کے دریا کو ہم ٹھہرا ہوا دیکھیں

یہ حسرت ہے کہ ان آنکھوں سے کچھ ہوتا ہوا دیکھیں

بہت مدت ہوئی یہ آرزو کرتے ہوئے ہم کو

کبھی منظر کہیں ہم کوئی ان دیکھا ہوا دیکھیں

سکوت شام سے پہلے کی منزل سخت ہوتی ہے

کہو لوگوں سے سورج کو نہ یوں ڈھلتا ہوا دیکھیں

ہوائیں بادباں کھولیں لہو آثار بارش ہو

زمین سخت تجھ کو پھولتا پھلتا ہوا دیکھیں

دھوئیں کے بادلوں میں چھپ گئے اجلے مکاں سارے

یہ چاہا تھا کہ منظر شہر کا بدلا ہوا دیکھیں

ہماری بے حسی پہ رونے والا بھی نہیں کوئی

چلو جلدی چلو پھر شہر کو جلتا ہوا دیکھیں

(499) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shahryar. is written by Shahryar. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shahryar. Free Dowlonad  by Shahryar in PDF.