Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_964b828811db993f9a384cd381db240d, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
عکس کو قید کہ پرچھائیں کو زنجیر کریں - شہریار کی شاعری - Darsaal

عکس کو قید کہ پرچھائیں کو زنجیر کریں

عکس کو قید کہ پرچھائیں کو زنجیر کریں

ساعت ہجر تجھے کیسے جہانگیر کریں

پاؤں کے نیچے کوئی شے ہے زمیں کی صورت

چند دن اور اسی وہم کی تشہیر کریں

شہر امید حقیقت میں نہیں بن سکتا

تو چلو اس کو تصور ہی میں تعمیر کریں

اب تو لے دے کے یہی کام ہے ان آنکھوں کا

جن کو دیکھا نہیں ان خوابوں کی تعبیر کریں

ہم میں جرأت کی کمی کل کی طرح آج بھی ہے

تشنگی کس کے لبوں پر تجھے تحریر کریں

عمر کا باقی سفر کرنا ہے اس شرط کے ساتھ

دھوپ دیکھیں تو اسے سائے سے تعبیر کریں

(515) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shahryar. is written by Shahryar. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shahryar. Free Dowlonad  by Shahryar in PDF.