Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_5875b61e2c326169bc6dd3c4b0cebdc3, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
آندھیاں آتی تھیں لیکن کبھی ایسا نہ ہوا - شہریار کی شاعری - Darsaal

آندھیاں آتی تھیں لیکن کبھی ایسا نہ ہوا

آندھیاں آتی تھیں لیکن کبھی ایسا نہ ہوا

خوف کے مارے جدا شاخ سے پتا نہ ہوا

روح نے پیرہن جسم بدل بھی ڈالا

یہ الگ بات کسی بزم میں چرچا نہ ہوا

رات کو دن سے ملانے کی ہوس تھی ہم کو

کام اچھا نہ تھا انجام بھی اچھا نہ ہوا

وقت کی ڈور کو تھامے رہے مضبوطی سے

اور جب چھوٹی تو افسوس بھی اس کا نہ ہوا

خوب دنیا ہے کہ سورج سے رقابت تھی جنہیں

ان کو حاصل کسی دیوار کا سایہ نہ ہوا

(471) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shahryar. is written by Shahryar. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shahryar. Free Dowlonad  by Shahryar in PDF.