منکر حق

اک آواز ابھرتی آ رہی ہے

دودھیا سی روشنی اک

پردۂ بینائی سے ہو کر گزرتی گزرتی جا رہی ہے

سلب ہوتی جا رہی ہے

قوت انکار بھی

اقرار بھی

کچھ ہو رہا ہے یا کہوں کچھ ہے

نہیں معلوم کیا ہے اور کیوں کچھ ہے

اک انبوہ فراواں

جوق اندر جوق سب افراد

اقرا کی طرف جاتے ہوئے

اور میں ادھر غار حرا کی

چہل سالہ خامشی میں

محو ہوتا جا رہا ہوں

ایک 'ہے' اور اس قدر موجود

لا موجود بھی 'ہے' اور میں

اب اس کو خدا میں قید کر کے

منکر حق ہو رہا ہوں

اندر اندر رو رہا ہوں

(523) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shahram Sarmadi. is written by Shahram Sarmadi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shahram Sarmadi. Free Dowlonad  by Shahram Sarmadi in PDF.