میں واپس آؤں گا
غار حرائے شاعری میں
بیٹھنے جاتا ہوں میں
اور میں حصار ذات بھی کر کے رکھوں گا
اس حصار ذات کے باہر
کوئی بھی داشتہ شہرت کی
شہر نو لگا بیٹھے نہ اپنا
دیکھتے رہنا
نہ کرنا انتظار اس کا
کہ میں تازہ صحیفہ لانے والا ہوں
کہ ہر تازہ صحیفہ
ایک دن منسوخ ہونا ہے
اسے وہ معنی و مفہوم کھونا ہے
جو اصل مدعا ہے
میں واپس آؤں گا
اور میں 'کتاب ذات' اک ہم راہ لاؤں گا
'کتاب ذات' کی ہر آیت
انسانی مسائل کا بیاں ہوگی
تلاش حل کے ماروں کی
امیدوں کا زیاں ہوگی
مسائل جاوداں ہیں
ذات کا اصل بیاں ہیں
اور فرار ان سے بلا ہے
اور یہی رمز تلاش 'آں خدا' ہے
اور تلاش 'آں خدا' آئینہ ہائے زندگی
اور زندگی غار حرا ہے ذات انساں کی
اسی غار حرا میں جب
میسر ذات آئے گی
میں واپس آؤں گا
اور میں 'کتاب ذات' اک ہم راہ لاؤں گا
کوئی بھی داشتہ شہرت کی
شہر نو لگا بیٹھے نہ اپنا
دیکھتے رہنا
(629) ووٹ وصول ہوئے
In Urdu By Famous Poet Shahram Sarmadi. is written by Shahram Sarmadi. Enjoy reading Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shahram Sarmadi. Free Dowlonad by Shahram Sarmadi in PDF.
Sad Poetry in Urdu, 2 Lines Poetry in Urdu, Ahmad Faraz Poetry in Urdu, Sms Poetry in Urdu, Love Poetry in Urdu, Rahat Indori Poetry, Wasi Shah Poetry in Urdu, Faiz Ahmad Faiz Poetry, Anwar Masood Poetry Funny, Funnu Poetry in Urdu, Ghazal in Urdu, Romantic Poetry in Urdu, Poetry in Urdu for Friends