سن رکھا تھا تجربہ لیکن یہ پہلا تھا مرا

سن رکھا تھا تجربہ لیکن یہ پہلا تھا مرا

جب کسی کے نام پر بے وجہ دل دھڑکا مرا

اک اچٹتی سی نظر اس پر گئی اور یوں لگا

کھو گیا جیسے کہیں حرف تمنا سا مرا

عشق میں میں بھی بہت محتاط تھا سب جھوٹ ہے

اور یہ ثابت کر گیا کل رات کا رونا مرا

ایک حرف حق کی تا نوک زباں آمد مگر

مصلحت خاموشی اور آمنا صدقنا مرا

اپنے محور پر زمیں آئے تو لمحہ بھر سہی

دیر سے خالی پڑا ہے خاکۂ دنیا مرا

(581) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shahram Sarmadi. is written by Shahram Sarmadi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shahram Sarmadi. Free Dowlonad  by Shahram Sarmadi in PDF.