نصیب چشم میں لکھا ہے گر پانی نہیں ہونا (ردیف .. ')

نصیب چشم میں لکھا ہے گر پانی نہیں ہونا

تو کیا یہ طے ہے اب رنج پشیمانی نہیں ہونا

سکوں سے جا لگے گی دل کی کشتی اپنے ساحل سے

کہ اس برسات میں دریا کو طوفانی نہیں ہونا

سبھی کچھ طے شدہ معمولی جیسا ہونے والا ہے

کسی بھی واقعے کو وجہ حیرانی نہیں ہونا

جنوں میں ممکنہ حد تک رہے گا ہوش بھی شامل

مری جاں بے ضرورت کار نادانی نہیں ہونا

ہمیں ان خوش نصیبوں میں سے ہیں، جن کے نصیبوں میں

خدا نے صاف لکھا ہے ''پریشانی نہیں ہونا''

(581) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shahram Sarmadi. is written by Shahram Sarmadi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shahram Sarmadi. Free Dowlonad  by Shahram Sarmadi in PDF.