مجھے تسلیم بے چون و چرا تو حق بہ جانب تھا

مجھے تسلیم بے چون و چرا تو حق بہ جانب تھا

مرے انفاس پر لیکن عجب پندار غالب تھا

وگرنہ جو ہوا اس سے سوائے رنج کیا حاصل

مگر ہاں مصلحت کی رو سے دیکھیں تو مناسب تھا

میں تیرے بعد جس سے بھی ملا تیکھا رکھا لہجہ

کہ اس بے لوث چاہت کے عوض اتنا تو واجب تھا

میں کچھ پوچھوں بھی تو اکثر جواباً کچھ نہیں کہتا

گزشتہ ایک عرصے سے جو بس مجھ سے مخاطب تھا

میں عمر رفتہ کی بازی سے اتنا ہی سمجھتا ہوں

شکست و فتح دو حرف اضافی کھیل جالب تھا

(614) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shahram Sarmadi. is written by Shahram Sarmadi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shahram Sarmadi. Free Dowlonad  by Shahram Sarmadi in PDF.