Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_85f4e27d3d68fd0a13e5f284976d3534, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
طاق جاں میں تیرے ہجر کے روگ سنبھال دیے - شہناز نور کی شاعری - Darsaal

طاق جاں میں تیرے ہجر کے روگ سنبھال دیے

طاق جاں میں تیرے ہجر کے روگ سنبھال دیے

اس کے بعد جو غم آئے پھر ہنس کے ٹال دیے

کب تک آڑ بنائے رکھتی اپنے ہاتھوں کو

کب تک جلتے تیز ہواؤں میں بے حال دیے

وہی مقابل بھی تھا میرا سنگ راہ بھی تھا

جس پتھر کو میں نے اپنے خد و خال دیے

زرد رتوں کی گرد نے حال چھپایا تھا گھر کا

اک بارش نے دیواروں کے زخم اجال دیے

دھات کھری تھی جذبوں کی لیکن اجرت سے قبل

قسمت کی ٹکسال نے سکے کھوٹے ڈھال دیے

تازہ رت کے استقبال کی خاطر شاخوں نے

پیڑ کے سارے موسم دیدہ پات اچھال دیے

جن کو پڑھ کر پہلے ہنستی تھی پھر روتی تھی

آخر اک دن میں نے وہ خط آگ میں ڈال دیے

جن میں تھے مذکور حوالے تیری چاہت کے

نورؔ کتاب زیست سے وہ اوراق نکال دیے

(671) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shahnaz Noor. is written by Shahnaz Noor. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shahnaz Noor. Free Dowlonad  by Shahnaz Noor in PDF.