زمیں تھم گئی ہے

بدن میں نہ پہلی سی حدت

نہ دھڑکن ہے دل میں

جئے جانے کی ایک بے شرم عادت

ادھر کچھ دنوں سے

نگاہوں میں اپنی سبک کر رہی ہے

ہزاروں بکھیڑوں میں بھی جانے کب

بے ستر آ کھڑی ہوتی ہے یہ حقیقت

تو کیا میں بھی ان ان گنت لوگوں میں ہوں

جنہیں زندگی اک سزا ہے

کوئی بد دعا ہے

مگر جی رہے ہیں

ابھی کچھ دھواں سا نظر آ رہا ہے

ذرا دھونکنی سے ہوا دے کے دیکھیں

برا کیا ہے چنگاری دو ایک نکلے

بھبھک اٹھیں پھر

سرد پڑتے انگارے

(706) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shahnaz Nabi. is written by Shahnaz Nabi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shahnaz Nabi. Free Dowlonad  by Shahnaz Nabi in PDF.