Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_5a1751211778086a4c08fb2a8eb21671, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
نشاۃ الثانیہ - شہناز نبی کی شاعری - Darsaal

نشاۃ الثانیہ

یہ مانا کہ سارے مظاہر ہیں فطری

مگر کوئی پوچھے ہواؤں سے

بے مہر کیوں لاتی ہے پتے

ہری ڈالیوں سے

زمیں کروٹیں کیوں بدلتی ہے

لاوے اگلتی ہے کیوں

بستیاں راکھ ہوتی ہیں

بہہ جاتے ہیں گاؤں کے گاؤں

جب طیش میں دوڑتا ہے سمندر حدیں بھول کر

بجلیاں ٹوٹ پڑتی ہیں کیوں خرمنوں پر

گہن چاند سورج پہ چھاتا ہے کیوں

روبرو ہونے کو کیوں مچل اٹھتے ہیں

فاصلوں میں بٹے

دور افتادہ سیارے

تارے زمیں چوم لیتے ہیں کیوں

اسی کرۂ ارض پر

چند مٹی کے تودے

بڑی دیر سے منتظر ہیں

کسی ایسے برتاؤ کے

جو بدل دے سراپا

وہ افعال جن سے عبارت تحرک

وہ آثار جن سے قیامت ہویدا

پئے قہر یا مہر

اس پل

اسی ایک پل میں

مچل جائے فطرت

(616) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shahnaz Nabi. is written by Shahnaz Nabi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shahnaz Nabi. Free Dowlonad  by Shahnaz Nabi in PDF.