مسکن

آ

کہ اس دل میں تیرے لیے ہے بہت سی جگہ

یہ تو دونوں کو معلوم ہے

آرزوؤں کی کثرت سے تنگی کا مارا ہوا

حسرتوں سے پریشان ہے

اس کی بوسیدگی کے گواہ

محبت وفا دشمنی بغض کینہ حسد

یہ جہاں مختصر

اور تو عز و جل

پھر بھی اتنا یقیں کر ہی سکتا ہے تو

یہ وہ گھر ہے کہ جس میں اگر تو براجے

یہ تیرا بنے

اور تب تک رہے گا بسیرا ترا

جب تلک تو اسے

اپنے رہنے کے قابل سمجھتا رہے!

(555) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shahnaz Nabi. is written by Shahnaz Nabi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shahnaz Nabi. Free Dowlonad  by Shahnaz Nabi in PDF.