کولاژ

ساری چلمنیں

تیلیوں کی شکل میں بکھر چکی ہیں

کمزور دھاگے

کہانیاں بننے سے عاری

مومی شمعیں پگھل پگھل کر زمیں بوس

پروانے راستہ بھٹک چکے ہیں

بے رنگ اوس کے دھبے

جا بجا آنگنوں میں پھیلے ہیں

سورج نے آنکھیں نہیں کھولیں

قطرہ قطرہ پی رہی ہے گھاس

چاند کی جھوٹی شراب

خاکستری یادوں کی بارہ دری میں

ان چاہے قدموں کی بازگشت

ابھرتی ڈوبتی رہتی ہے

زبان کی نوک پر زہر کی چند بوندیں

میدان حرب سے

خبر آنے تک

یا پھر اس انگشتری کے کھو جانے تک

(466) ووٹ وصول ہوئے

Related Poetry

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shahnaz Nabi. is written by Shahnaz Nabi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shahnaz Nabi. Free Dowlonad  by Shahnaz Nabi in PDF.