Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_9765f5908f7cb882a528a033ae63bdf7, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
ہم پتھر نہیں ہیں - شہناز نبی کی شاعری - Darsaal

ہم پتھر نہیں ہیں

جب وہ اپنے گھروں سے نکلے

ان کے سروں پہ کفن بندھا تھا

دلوں میں جوش

آنکھوں میں بے خوفی

قبیلے کی بزرگ ترین ہستی نے پکارنا چاہا

اپنی تلواریں لیتے جاؤ

لیکن ان کے پتھر ہونے کا ڈر تھا

جب وہ اپنی بستیوں سے نکلے

ان کے سینوں میں دبی ہوئی آہیں تھیں

ہونٹوں پہ لرزشیں

ہاتھ دعاؤں کے لیے دراز

اس نے پکارنا چاہا

اپنے رزم نامے لیتے جاؤ

لیکن خاموش رہی

جب وہ سرحدوں پہ پہنچے

ان کی آنکھوں میں تصویریں تھیں

دلوں میں حسرتیں

قدموں میں لغزشیں

اس نے بہت چاہا کہ انہیں نہ پکارے

اپنی لوریاں لیتے جاؤ

سبھوں نے مڑ کر اس کی طرف دیکھا

اور کہا

ہم پتھر نہیں ہیں

(511) ووٹ وصول ہوئے

Related Poetry

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shahnaz Nabi. is written by Shahnaz Nabi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shahnaz Nabi. Free Dowlonad  by Shahnaz Nabi in PDF.