عجیب خوف ہے جذبوں کی بے لباسی کا

عجیب خوف ہے جذبوں کی بے لباسی کا

جواز پیش کروں کیا میں اس اداسی کا

یہ دکھ ضروری ہے رشتے خلا پذیر ہوئے

ادا ہوا ہے مگر قرض خود شناسی کا

نہ خواب اور نہ خوف شکست خواب رہا

سبب یہی ہے نگاہوں کی بے ہراسی کا

کوئی ہے اپنے سوا بھی مسافت شب میں

سحر جو ہو تو کھلے راز خوش قیاسی کا

وہ سیل اشک سمٹنے لگا ہے شعروں میں

جسے ملا نہ کوئی راستہ نکاسی کا

(567) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shahnaz Nabi. is written by Shahnaz Nabi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shahnaz Nabi. Free Dowlonad  by Shahnaz Nabi in PDF.